بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || "ملک [ایران] کی ترقی اور بہتری کا واحد راستہ فوجی، سائنسی، حکومتی، ساختی اور تنظیمی لحاظ سے، غرضیکہ ہر لحاظ س مضبوط بننا ہے۔ ذہین اور ملک کا درد رکھنے والے ماہرین کو ملک کو مضبوط اور طاقتور بنانے کے طریقے تلاش کرنا ہونگے، کیونکہ جب ہم مضبوط ہوں گے تو دشمن بھی ہمیں دھمکی نہیں دے گا۔" یہ منصوبہ انقلاب اسلامی کے رہبر معظم نے 23 ستمبر 2025ع کو عوام کے ساتھ ٹیلی ویژن گفتگو میں پیش کیا۔
پابندیوں اور دباؤ کے باوجود، اسلامی جمہوریہ ایران مختلف شعبوں میں نمایاں ترقی کرنے میں کامیاب رہا ہے، جن میں سے چند اہم درج ذیل ہیں:
ایرانی میزائل اور ڈرون عالمی طاقت کی صف اول میں
آج کا اسلامی ایران علاقائی طاقت بن چکا ہے اور فوجی شعبے میں ـ میزائل، ڈرون، ایئر ڈیفنس سسٹمز کی تیاری کے ساتھ ساتھ الیکٹرانک وارفیئر اور سائبر ڈیفنس کے شعبوں میں ـ خودکفیل ہو چکا ہے۔
ایران کی میزائل صلاحیت
ہم نے مختلف قسم کے میزائل ـ جن میں شہاب، خرمشہر، ذوالفقار، قدر، عماد، قیام، خیبر شکن، حاج قاسم، سجیل، پاوہ کروز، قدیر، فاتح 110، فاتح 313 ـ شامل ہیں ـ تیار کرکے، اس شعبے میں اپنی بڑی صلاحیت کا مظاہرہ کیا ہے۔ ان میزائلوں کی مار کرنے کی صلاحیت اور خصوصیات مختلف ہیں۔
ڈرون میں ترقی
اسی طرح ایران مقامی طور پر تیار کردہ ڈرونز ـ جیسے کہ مہاجر، ابابیل، شاہد، کمان، کرار، فطرس، صاعقہ، سیمرغ، آرش وغیرہ ـ بنانے کے ذریعے دنیا کی ایک اہم طاقت بن کر ابھرا ہے۔ ایران کی ڈرون صلاحیتیں بین الاقوامی سطح پر زبردست رد عمل کا باعث بنی ہیں، یہاں تک کہ ڈونلڈ ٹرمپ جیسے لوگوں نے بھی ان پر تبصرہ کیا ہے اور انہیں "سستا اور تباہ کن" قرار دیا ہے۔
سائنس اور ٹیکنالوجی میں ترقی
ہم نے سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں بھی بڑی ترقی کی ہے۔ نمایاں کامیابیوں میں نینو ٹیکنالوجی اور بائیو ٹیکنالوجی شامل ہیں۔ نیز، اس شعبے میں ترقی کا ایک اہم پہلو علم پر مبنی (Knowledge based) کمپنیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد ہے۔ مختلف شعبوں میں 8000 سے زیادہ فعال کمپنیاں سائنسی کامیابیوں کو تجارتی بنانے (Commercialization) میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔
خلائی ٹیکنالوجی
ایرانی سائنسدانوں نے خلائی ٹیکنالوجی کے میدان میں 'پارس 1' اور 'ناہید' جیسے مقامی مصنوعی سیارچے (Satellites) اور 'قائم' اور 'ذوالجناح' جیسے راکٹ ڈیزائن کرنے اور تیار میں، کامیابی حاصل کی ہے۔ یہ خلائی خودکفالت کے راستے میں ایک اہم قدم ہے۔
ڈیجیٹل حکمرانی کے راستے میں بڑا قدم
آج حکومت نے خود کو ڈیجیٹل بنانے اور شفافیت بڑھانے کے میدان میں اہم قدم اٹھائے ہیں۔ اس سلسلے کی ایک اہم کامیاب "قومی دریچہ برائے ذہین سرکاری خدمات" (National Window for Smart Government Services) کا نظام شامل ہے، جس نے عوام کو الیکٹرانک خدمات تک آسان رسائی فراہم کی ہے۔
کورونا کے بحران میں ایران کی اہم کامیابیاں
کورونا وائرس پھیل گیا اور ملک بحران کا شکار ہؤا، تو ایران کے سائنسدانوں نے 'برکت' اور 'فخرا' جیسی مقامی ویکسینز تیار کرکے ملکی ضرورت پوری کر دیں اور لاکھوں لوگوں کو اس وائرس کے خطرے سے بچایا۔
اسی طرح 'الیکٹرانک ہیلتھ ریکارڈ' کا نظام بھی ایک اہم قدم تھا۔ اس سے صحت کی خدمات کے بہتر انتظام، طبی غلطیوں میں کمی، اور مریضوں کی معلومات تک یکجا رسائی میں بہت مدد ملی۔
مقامی صنعتوں کا عوام کے تعاون سے فعال ہو جانا
مغرب کی مسلط کردہ پابندیوں اور دباؤ کے باوجود، ہم نے "مزاحمتی معیشت" اور مقامی پیداوار پر انحصار کر کے مشکل سے نکلنے کا راستہ نکالا۔ عوام کے تعاون سے ہم بہت سے بند کارخانوں اور صنعتوں کو دوبارہ پیداواری دھارے میں شامل کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔
سفارتی میدان میں ایران کی دانشمندانہ پالیسیاں
اسلامی جمہوریہ ایران نے دانشمندانہ پالیسیاں اپنا کر علاقائی اور بین الاقوامی معاملات میں مؤثر کردار ادا کیا۔ اس کا ایک اہم پہلو "محور مقاومت" (محاذ مزاحمتی) میں سرگرم کردار اور علاقے میں دہشت گردی کے خلاف جنگ ہے جس نے علاقائی استحکام اور سلامتی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
ایران نے پڑوسی ممالک کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے اور شنگھائی تعاون تنظیم اور برکس جیسے اداروں میں شمولیت کے ذریعے معاشی اور سیاسی تعاون بڑھانے کی جانب ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔
بہت سے ماہرین کا ماننا ہے کہ اب دانشوروں، حکام، اکیڈمکس اور نوجوانوں کی ذمہ داری ہے کہ کمزوریوں کی نشاندہی کریں اور انہیں مواقع میں تبدیل کریں۔ چنانچہ اگرچہ ہم چیلنجز کا سامنا کر رہے ہیں، لیکن موجودہ صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر ایران کے لئے ایک مضبوط مستقبل تشکیل دیا جا سکتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بقلم: مصطفی راستگو
ترجمہ: ابو فروہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ